EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دکھا دیتے ہو تم دل کو تو بڑھ جاتا ہے دل میرا
خوشی ہوتا ہوں ایسا میں کہ ہنس دیتا ہوں رقت میں

آغا حجو شرف




دنیا جو نہ میں چند نفس کے لیے لیتا
جنت کا علاقہ مری جاگیر میں آتا

آغا حجو شرف




گھستے گھستے پاؤں میں زنجیر آدھی رہ گئی
آدھی چھٹنے کی ہوئی تدبیر آدھی رہ گئی

آغا حجو شرف




ہمیشہ شیفتہ رکھتے ہیں اپنے حسن قدرت کا
خود اس کی روح ہو جاتے ہیں جس کا تن بناتے ہیں

آغا حجو شرف




عشق ہو جائے گا میری داستان عشق سے
رات بھر جاگا کرو گے اس کہانی کے لئے

آغا حجو شرف




عشق بازوں کی کہیں دنیا میں شنوائی نہیں
ان غریبوں کی قیامت میں سماعت ہو تو ہو

آغا حجو شرف




جشن تھا عیش و طرب کی انتہا تھی میں نہ تھا
یار کے پہلو میں خالی میری جا تھی میں نہ تھا

آغا حجو شرف