EN हिंदी
سلیم کوثر شیاری | شیح شیری

سلیم کوثر شیر

48 شیر

بھلا وہ حسن کس کی دسترس میں آ سکا ہے
کہ ساری عمر بھی لکھیں مقالہ کم رہے گا

سلیم کوثر




آئینہ خود بھی سنورتا تھا ہماری خاطر
ہم ترے واسطے تیار ہوا کرتے تھے

سلیم کوثر




دیکھتے کچھ ہیں دکھاتے ہمیں کچھ ہیں کہ یہاں
کوئی رشتہ ہی نہیں خواب کا تعبیر کے ساتھ

سلیم کوثر




دنیا اچھی بھی نہیں لگتی ہم ایسوں کو سلیمؔ
اور دنیا سے کنارا بھی نہیں ہو سکتا

سلیم کوثر




ایک طرف ترے حسن کی حیرت ایک طرف دنیا
اور دنیا میں دیر تلک ٹھہرا نہیں جا سکتا

سلیم کوثر




ہم نے تو خود سے انتقام لیا
تم نے کیا سوچ کر محبت کی

سلیم کوثر




انتظار اور دستکوں کے درمیاں کٹتی ہے عمر
اتنی آسانی سے تو باب ہنر کھلتا نہیں

سلیم کوثر




جو مری ریاضت نیم شب کو سلیمؔ صبح نہ مل سکی
تو پھر اس کے معنی تو یہ ہوئے کہ یہاں خدا کوئی اور ہے

if for my midnight prayers, Saliim, a dawn there shall never be
then it means that in this world there is a God other than thee

سلیم کوثر




جدائی بھی نہ ہوتی زندگی بھی سہل ہو جاتی
جو ہم اک دوسرے سے مسئلہ تبدیل کر لیتے

سلیم کوثر