دیکھیں کہتا ہے خدا حشر کے دن
تم کو کیا غیر کو کیا ہم کو کیا
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آنکھوں سے پائے یار لگانے کی ہے ہوس
حلقہ ہمارے چشم کا اس کی رکاب ہو
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دفن ہم ہو چکے تو کہتے ہیں
اس گنہ گار کا خدا حافظ
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چرخ پر بدر جس کو کہتے ہیں
یار کا ساغر سفالی ہے
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
بوسہ ہر وقت رخ کا لیتا ہے
کس قدر گیسوئے دوتا ہے شوخ
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
برگ گل آ میں تیرے بوسے لوں
تجھ میں ہے ڈھنگ یار کے لب کا
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
بہت خواب غفلت میں دن چڑھ گیا
اٹھو سونے والو پھر آئے گی رات
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بدر اور مہر دو ہیں نام ان کے
اک جمالی ہے ایک جلالی ہے
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
بات کرنے میں ہونٹ لڑتے ہیں
ایسے تکرار کا خدا حافظ
سخی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |