جیسے سجدے میں قتل ہو کوئی
ایسا ہوتا ہے چاہتوں کا مزا
محسن اسرار
آنکھ سے آنکھ ملانا تو سخن مت کرنا
ٹوک دینے سے کہانی کا مزا جاتا ہے
محسن اسرار
ہوا چراغ بجھانے لگی تو ہم نے بھی
دیے کی لو کی جگہ تیرا انتظار رکھا
محسن اسرار
ہمسائے کا سکھ تو اس کے خواب کا پورا ہونا ہے
تم پر رقت طاری ہو تو رو لو لیکن شور نہ ہو
محسن اسرار
ہم اپنے ظاہر و باطن کا اندازہ لگا لیں
پھر اس کے سامنے جانے کی تیاری کریں گے
محسن اسرار
گھر میں رہنا مرا گویا اسے منظور نہیں
جب بھی آتا ہے نیا کام بتا جاتا ہے
محسن اسرار
ڈر ہے کہیں میں دشت کی جانب نکل نہ جاؤں
بیٹھا ہوں اپنے پاؤں میں زنجیر ڈال کر
محسن اسرار
بہت کچھ تم سے کہنا تھا مگر میں کہہ نہ پایا
لو میری ڈائری رکھ لو مجھے نیند آ رہی ہے
محسن اسرار
بہت اچھا تری قربت میں گزرا آج کا دن
بس اب گھر جائیں گے اور کل کی تیاری کریں گے
محسن اسرار