EN हिंदी
ہم اپنے ذہن پر پہلے اسے طاری کریں گے | شیح شیری
hum apne zehn par pahle use tari karenge

غزل

ہم اپنے ذہن پر پہلے اسے طاری کریں گے

محسن اسرار

;

ہم اپنے ذہن پر پہلے اسے طاری کریں گے
پھر اس کے بعد اپنے قلب کو جاری کریں گے

ہم اپنے ظاہر و باطن کا اندازہ لگا لیں
پھر اس کے سامنے جانے کی تیاری کریں گے

محبت ہم سے اس کو ہو گئی تو ٹھیک ورنہ
ہم اپنی ساکھ رکھنے کو اداکاری کریں گے

اب ایسی مفلسی میں کیا کہیں ہو آنا جانا
مگر کب تک ہم اس سے عذر بیماری کریں گے

مرے کس کام کے ہیں اب یہ کوے اور کبوتر
عبث برباد گھر کی چار دیواری کریں گے

بہت اچھا تری قربت میں گزرا آج کا دن
بس اب گھر جائیں گے اور کل کی تیاری کریں گے

یہاں اب لوگ محسنؔ زندگی کرتے کہاں ہیں
ذرا سے دکھ میں روئیں گے عزا داری کریں گے