EN हिंदी
مخدومؔ محی الدین شیاری | شیح شیری

مخدومؔ محی الدین شیر

23 شیر

ایک جھونکا ترے پہلو کا مہکتی ہوئی یاد
ایک لمحہ تری دل داری کا کیا کیا نہ بنا

مخدومؔ محی الدین




دیپ جلتے ہیں دلوں میں کہ چتا جلتی ہے
اب کی دیوالی میں دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے

مخدومؔ محی الدین




چشم و رخسار کے اذکار کو جاری رکھو
پیار کے نامے کو دہراؤ کہ کچھ رات کٹے

مخدومؔ محی الدین




بزم سے دور وہ گاتا رہا تنہا تنہا
سو گیا ساز پہ سر رکھ کے سحر سے پہلے

مخدومؔ محی الدین




آپ کی یاد آتی رہی رات بھر
چشم نم مسکراتی رہی رات بھر

مخدومؔ محی الدین