محسوس ہو رہا ہے کہ میں خود سفر میں ہوں
جس دن سے ریل پر میں تجھے چھوڑنے گیا
کیف احمد صدیقی
ٹیگز:
| یہوداہ |
| 2 لائنیں شیری |
سرد جذبے بجھے بجھے چہرے
جسم زندہ ہیں مر گئے چہرے
کیف احمد صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تنہائی کی دلہن اپنی مانگ سجائے بیٹھی ہے
ویرانی آباد ہوئی ہے اجڑے ہوئے درختوں میں
کیف احمد صدیقی
تنہائیوں کو سونپ کے تاریکیوں کا زہر
راتوں کو بھاگ آئے ہم اپنے مکان سے
کیف احمد صدیقی
ٹیگز:
| تنہائی |
| 2 لائنیں شیری |
وہ خود ہی اپنی آگ میں جل کر فنا ہوا
جس سائے کی تلاش میں یہ آفتاب ہے
کیف احمد صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |