EN हिंदी
فرحت شہزاد شیاری | شیح شیری

فرحت شہزاد شیر

14 شیر

صوت کیا شے ہے خامشی کیا ہے
غم کسے کہتے ہیں خوشی کیا ہے

فرحت شہزاد




ترا وجود گواہی ہے میرے ہونے کی
میں اپنی ذات سے انکار کس طرح کرتا

فرحت شہزاد




تجھ کو کھو کر مجھ پر وہ بھی دن آئے
چھپ نہ سکا دکھ پیچھے کئی نقابوں کے

فرحت شہزاد




یہ زمیں خواب ہے آسماں خواب ہے
اک مکاں ہی نہیں لا مکاں خواب ہے

فرحت شہزاد




زندگی کٹ گئی مناتے ہوئے
اب ارادہ ہے روٹھ جانے کا

فرحت شہزاد