کچھ کام آ سکیں نہ یہاں بے گناہیاں
ہم پر لگا ہوا تھا وہ الزام عمر بھر
عزیز تمنائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مل ہی جائے گی کبھی منزل مقصود سحر
شرط یہ ہے کہ سفر کرتے رہو شام کے ساتھ
عزیز تمنائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تھپکیاں دیتے رہے ٹھنڈی ہوا کے جھونکے
اس قدر جل اٹھے جذبات کہ ہم سو نہ سکے
عزیز تمنائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ان کو ہے دعویٰ مسیحائی
جو نہیں جانتے شفا کیا ہے
عزیز تمنائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہیں بہار بکف قافلے لپک کے چلے
جہاں جہاں ترے نقش قدم ابھرتے رہے
عزیز تمنائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ شے کہاں ہے پنہاں اے موج آب حیواں
جو وجۂ سر خوشی تھی برسوں کی تشنگی میں
عزیز تمنائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ غم نہیں کہ مجھ کو جاگنا پڑا ہے عمر بھر
یہ رنج ہے کہ میرے سارے خواب کوئی لے گیا
عزیز تمنائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |