ملتی ہے خوشی سب کو جیسے ہی کہیں سے بھی
بھولی ہوئی بچپن کی تصویر نکلتی ہے
اظہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مرے وجود کا محور چمکتا رہتا ہے
اسی سند سے مقدر چمکتا رہتا ہے
اظہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سجدے کا سبب جان کے شیریں ہے پریشاں
فرہاد نے کہہ ڈالا کے رب ڈھونڈ رہا ہوں
اظہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اسی پہ صبر ہے مجھ کو ہر ایک دور یہاں
بہار آنے سے پہلے خزاں سے گزرا ہے
اظہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ جو بے حال سا منظر یہ جو بیمار سے ہم تم
سیاست کی نوازش ہے کسی سے کچھ نہیں بولیں
اظہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ تمنا ہے خدا عالم ہستی میں ترے
میں عیاں دیکھنا چاہوں تو نہاں تک دیکھوں
اظہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |