حویلی چھوڑنے کا وقت آ گیا ارشدؔ
ستوں لرزتے ہیں اور چھت کی مٹی گرتی ہے
ارشد عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہمیں تو شمع کے دونوں سرے جلانے ہیں
غزل بھی کہنی ہے شب کو بسر بھی کرنا ہے
ارشد عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حلقۂ دل سے نہ نکلو کہ سر کوچۂ خاک
عیش جتنے ہیں اسی کنج کم آثار میں ہیں
ارشد عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غم جہان و غم یار دو کنارے ہیں
ادھر جو ڈوبے وہ اکثر ادھر نکل آئے
ارشد عبد الحمید
ٹیگز:
| غام |
| 2 لائنیں شیری |