مجھ کو تو دیکھ لینے سے مطلب ہے ناصحا
بد خو اگر ہے یار تو ہو خوب رو تو ہے
اکبر الہ آبادی
ناز کیا اس پہ جو بدلا ہے زمانے نے تمہیں
مرد ہیں وہ جو زمانے کو بدل دیتے ہیں
اکبر الہ آبادی
نوکروں پر جو گزرتی ہے مجھے معلوم ہے
بس کرم کیجے مجھے بے کار رہنے دیجئے
اکبر الہ آبادی
پڑ جائیں مرے جسم پہ لاکھ آبلہ اکبرؔ
پڑھ کر جو کوئی پھونک دے اپریل مئی جون
اکبر الہ آبادی
پیدا ہوا وکیل تو شیطان نے کہا
لو آج ہم بھی صاحب اولاد ہو گئے
seeing the lawyer born, satan was moved to say
lo and behold I have become a father today
اکبر الہ آبادی
پبلک میں ذرا ہاتھ ملا لیجیے مجھ سے
صاحب مرے ایمان کی قیمت ہے تو یہ ہے
اکبر الہ آبادی
پوچھا اکبرؔ ہے آدمی کیسا
ہنس کے بولے وہ آدمی ہی نہیں
اکبر الہ آبادی
قوم کے غم میں ڈنر کھاتے ہیں حکام کے ساتھ
رنج لیڈر کو بہت ہے مگر آرام کے ساتھ
اکبر الہ آبادی
رحمان کے فرشتے گو ہیں بہت مقدس
شیطان ہی کی جانب لیکن مجارٹی ہے
اکبر الہ آبادی