EN हिंदी
تاج محل شیاری | شیح شیری

تاج محل

4 شیر

کتنے ہاتھوں نے تراشے یہ حسیں تاج محل
جھانکتے ہیں در و دیوار سے کیا کیا چہرے

جمیل ملک




ایک کمی تھی تاج محل میں
میں نے تری تصویر لگا دی

کیف بھوپالی




تم سے ملتی جلتی میں آواز کہاں سے لاؤں گا
تاج محل بن جائے اگر ممتاز کہاں سے لاؤں گا

ساغرؔ اعظمی




اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر
ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق

ساحر لدھیانوی