EN हिंदी
رند شیاری | شیح شیری

رند

16 شیر

ابھی آتے نہیں اس رند کو آداب مے خانہ
جو اپنی تشنگی کو فیض ساقی کی کمی سمجھے

آل احمد سرور




ابھی رات کچھ ہے باقی نہ اٹھا نقاب ساقی
ترا رند گرتے گرتے کہیں پھر سنبھل نہ جائے

as yet the night does linger on do not remove your veil
lest your besotten follower re-gains stability

انور مرزاپوری




رند جو ظرف اٹھا لیں وہی ساغر بن جائے
جس جگہ بیٹھ کے پی لیں وہی مے خانہ بنے

اصغر گونڈوی




یہ رند دے گئے لقمہ تجھے تو عذر نہ مان
ترا تو شیخ تنور و شکم برابر ہے

بقا اللہ بقاؔ




بیٹھتا ہے ہمیشہ رندوں میں
کہیں زاہد ولی نہ ہو جائے

بیخود بدایونی




کچھ طرح رندوں نے دی کچھ محتسب بھی دب گیا
چھیڑ آپس میں سر بازار ہو کر رہ گئی

بیخود دہلوی




رند مشرب کوئی بیخودؔ سا نہ ہوگا واللہ
پی کے مسجد ہی میں یہ خانہ خراب آتا ہے

بیخود دہلوی