EN हिंदी
اظہار شیاری | شیح شیری

اظہار

20 شیر

تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا
لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی

احمد ندیم قاسمی




عشق کے اظہار میں ہر چند رسوائی تو ہے
پر کروں کیا اب طبیعت آپ پر آئی تو ہے

اکبر الہ آبادی




اپنی ساری کاوشوں کو رائیگاں میں نے کیا
میرے اندر جو نہ تھا اس کو بیاں میں نے کیا

آزاد گلاٹی




زبان دل کی حقیقت کو کیا بیاں کرتی
کسی کا حال کسی سے کہا نہیں جاتا

عزیز لکھنوی




حال دل کیوں کر کریں اپنا بیاں اچھی طرح
روبرو ان کے نہیں چلتی زباں اچھی طرح

بہادر شاہ ظفر




کیا بلا تھی ادائے پرسش یار
مجھ سے اظہار مدعا نہ ہوا

فانی بدایونی




مدعا اظہار سے کھلتا نہیں ہے
یہ زبان بے زبانی اور ہے

فصیح اکمل