EN हिंदी
اعجاز شیاری | شیح شیری

اعجاز

7 شیر

اجازت ہو تو میں تصدیق کر لوں تیری زلفوں سے
سنا ہے زندگی اک خوبصورت دام ہے ساقی

عبد الحمید عدم




میں چاہتا ہوں کہ تم ہی مجھے اجازت دو
تمہاری طرح سے کوئی گلے لگائے مجھے

بشیر بدر




بات کرنے کی شب وصل اجازت دے دو
مجھ کو دم بھر کے لئے غیر کی قسمت دے دو

بیخود دہلوی




شمع خیمہ کوئی زنجیر نہیں ہم سفراں
جس کو جانا ہے چلا جائے اجازت کیسی

عرفانؔ صدیقی




تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو
میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو

جون ایلیا




تمہاری یاد میں جینے کی آرزو ہے ابھی
کچھ اپنا حال سنبھالوں اگر اجازت ہو

جون ایلیا




سارے جذبوں کے باندھ ٹوٹ گئے
اس نے بس یہ کہا اجازت ہے

خواجہ ساجد