EN हिंदी
قاسم یعقوب شیاری | شیح شیری

قاسم یعقوب شیر

4 شیر

در امکان کی دستک مجھے بھیجی گئی ہے
میری قسمت میں تو موجود کی دولت نہیں ہے

قاسم یعقوب




کیا ہو سکے حساب کہ جب آگہی کہے
اب تک تو رائیگانی میں سارا سفر کیا

قاسم یعقوب




یہ جھانک لیتی ہے اندر سے آرزو خانہ
ہوا کا قد مری دیوار سے زیادہ ہے

قاسم یعقوب




یہ کیا کہ بیٹھا ہے دریا کنار دریا پر
میں آج بہتا ہوا جا رہا ہوں پانی میں

قاسم یعقوب