در امکان کی دستک مجھے بھیجی گئی ہے
میری قسمت میں تو موجود کی دولت نہیں ہے
قاسم یعقوب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیا ہو سکے حساب کہ جب آگہی کہے
اب تک تو رائیگانی میں سارا سفر کیا
قاسم یعقوب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ جھانک لیتی ہے اندر سے آرزو خانہ
ہوا کا قد مری دیوار سے زیادہ ہے
قاسم یعقوب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ کیا کہ بیٹھا ہے دریا کنار دریا پر
میں آج بہتا ہوا جا رہا ہوں پانی میں
قاسم یعقوب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |