بہت تنہا ہے وہ اونچی حویلی
مرے گاؤں کے ان کچے گھروں میں
خالد صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بے کار ہے بے معنی ہے اخبار کی سرخی
لکھا ہے جو دیوار پہ وہ غور طلب ہے
خالد صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اک اور کھیت پکی سڑک نے نگل لیا
اک اور گاؤں شہر کی وسعت میں کھو گیا
خالد صدیقی
جو آنکھ کی پتلی میں رہا نور کی صورت
وہ شخص مرے گھر کے اندھیرے کا سبب ہے
خالد صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ کیسی ہجرتیں ہیں موسموں میں
پرندے بھی نہیں ہیں گھونسلوں میں
خالد صدیقی
ٹیگز:
| حجرت |
| 2 لائنیں شیری |
یوں اگر گھٹتے رہے انساں تو خالدؔ دیکھنا
اس زمیں پر بس خدا کی بستیاں رہ جائیں گی
خالد صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |