EN हिंदी
کاملؔ بہزادی شیاری | شیح شیری

کاملؔ بہزادی شیر

6 شیر

آکاش کی حسین فضاؤں میں کھو گیا
میں اس قدر اڑا کہ خلاؤں میں کھو گیا

کاملؔ بہزادی




آپ دامن کو ستاروں سے سجائے رکھئے
میری قسمت میں تو پتھر کے سوا کچھ بھی نہیں

کاملؔ بہزادی




اس قدر میں نے سلگتے ہوئے گھر دیکھے ہیں
اب تو چبھنے لگے آنکھوں میں اجالے مجھ کو

کاملؔ بہزادی




کیا ترے شہر کے انسان ہیں پتھر کی طرح
کوئی نغمہ کوئی پائل کوئی جھنکار نہیں

کاملؔ بہزادی




لوگ بھوپال کی تعریف کیا کرتے ہیں
اس نگر میں تو ترے گھر کے سوا کچھ بھی نہیں

کاملؔ بہزادی




تعلق ہے نہ اب ترک تعلق
خدا جانے یہ کیسی دشمنی ہے

کاملؔ بہزادی