EN हिंदी
جاوید صبا شیاری | شیح شیری

جاوید صبا شیر

13 شیر

آپ سے اب کیا چھپانا آپ کوئی غیر ہیں
ہو چکا ہوں میں کسی کا آپ بھی ہو جائیے

جاوید صبا




اے بے خودی سلام تجھے تیرا شکریہ
دنیا بھی مست مست ہے عقبیٰ بھی مست مست

جاوید صبا




ڈر رہا ہوں کہ سر شام تری آنکھوں میں
میں نے جو وقت گزارا ہے کوئی دیکھ نہ لے

جاوید صبا




دیکھے تھے جتنے خواب ٹھکانے لگا دیے
تم نے تو آتے آتے زمانے لگا دیے

جاوید صبا




گزر رہی تھی زندگی گزر رہی ہے زندگی
نشیب کے بغیر بھی فراز کے بغیر بھی

جاوید صبا




جانے والے نے ہمیشہ کی جدائی دے کر
دل کو آنکھوں میں دھڑکنے کے لیے چھوڑ دیا

جاوید صبا




مدھم مدھم سانس کی خوش بو میٹھے میٹھے درد کی آنچ
رہ رہ کے کرتی ہے بیکل اور میں لکھتا جاتا ہوں

جاوید صبا




مجھے تنہائی کی عادت ہے میری بات چھوڑیں
یہ لیجے آپ کا گھر آ گیا ہے ہات چھوڑیں

جاوید صبا




شاعری کار جنوں ہے آپ کے بس کی نہیں
وقت پر بستر سے اٹھئے وقت پر سو جائیے

جاوید صبا