EN हिंदी
جاوید اکرم فاروقی شیاری | شیح شیری

جاوید اکرم فاروقی شیر

6 شیر

اے خاک وطن اب تو وفاؤں کا صلا دے
میں ٹوٹتی سانسوں کی فصیلوں پہ کھڑا ہوں

جاوید اکرم فاروقی




کتنا مشکل ہوا جواب مجھے
کتنا آسان تھا سوال اس کا

جاوید اکرم فاروقی




لمحہ لمحہ روز سنورنے والا تو
لمحہ لمحہ لمحہ روز بکھرنے والا میں

جاوید اکرم فاروقی




میں ہاتھوں میں خنجر لے کر سوچ رہا ہوں
لوٹوں گا تو میرا بھی گھر زخمی ہوگا

جاوید اکرم فاروقی




مسکرانے کی سزا ملتی رہی
مسکرانے کی خطا کرتے رہے

جاوید اکرم فاروقی




سفر میں تم ہمارے ساتھ رہنا
کہیں ہم راستوں میں کھو نہ جائیں

جاوید اکرم فاروقی