EN हिंदी
جان کاشمیری شیاری | شیح شیری

جان کاشمیری شیر

3 شیر

دوستوں اور دشمنوں میں کس طرح تفریق ہو
دوستوں اور دشمنوں کی بے رخی ہے ایک سی

جان کاشمیری




ترے فراق کے صدمے قبول ہیں لیکن
جفا کے بعد چلے تو وفا کا دور چلے

جان کاشمیری




اس کو پتا نہیں ہے خزاں کے مزاج کا
وہ واقف بہار ہوا ہے ابھی ابھی

جان کاشمیری