EN हिंदी
عکس گھٹتے بڑھتے ہیں شیشہ گری ہے ایک سی | شیح شیری
aks ghaTte baDhte hain shishagari hai ek si

غزل

عکس گھٹتے بڑھتے ہیں شیشہ گری ہے ایک سی

جان کاشمیری

;

عکس گھٹتے بڑھتے ہیں شیشہ گری ہے ایک سی
سوچ کے عدسے جدا ہیں روشنی ہے ایک سی

زندگی کرتے ہیں انساں مختلف انداز میں
گو کہ سب کی دسترس میں زندگی ہے ایک سی

دوستوں اور دشمنوں میں کس طرح تفریق ہو
دوستوں اور دشمنوں کی بے رخی ہے ایک سی

سوچ کا مفلوج ہونا سانحے سے کم نہیں
ان گنت شاعر ہیں لیکن شاعری ہے ایک سی

سب دلوں میں جا گزیں ہیں غم کے قصے ایک سے
سب جبینوں پر رقم بے رونقی ہے ایک سی

جانؔ یہ ثابت ہوا ہے تجربے کی آنچ پر
دشمنی ہے سو طرح کی دوستی ہے ایک سی