EN हिंदी
جمال اویسی شیاری | شیح شیری

جمال اویسی شیر

4 شیر

گھر کے سب دروازے کیوں دیوار ہوئے ہیں
گھر سے باہر دنیا ساری چیخ رہی ہے

جمال اویسی




گریز پا ہے نیا راستہ کدھر جائیں
چلو کہ لوٹ کے ہم اپنے اپنے گھر جائیں

جمال اویسی




جو مانگ رہے ہو وہ مرے بس میں نہیں ہے
درخواست تمہاری ہے ضرورت سے زیادہ

جمال اویسی




موت برحق ہے ایک دن لیکن
نیند راتوں کو خوب آتی ہے

جمال اویسی