EN हिंदी
فضل حسین صابر شیاری | شیح شیری

فضل حسین صابر شیر

5 شیر

صابرؔ ترا کلام سنیں کیوں نہ اہل فن
بندش عجب ہے اور عجب بول چال ہے

فضل حسین صابر




شگفتہ باغ سخن ہے ہمیں سے اے صابرؔ
جہاں میں مثل نسیم بہار ہم بھی ہیں

فضل حسین صابر




تم نے کیوں دل میں جگہ دی ہے بتوں کو صابرؔ
تم نے کیوں کعبہ کو بت خانہ بنا رکھا ہے

فضل حسین صابر




تو جفاؤں سے جو بدنام کئے جاتا ہے
یاد آئے گی تجھے میری وفا میرے بعد

فضل حسین صابر




ان کی مانند کوئی صاحب ادراک کہاں
جو فرشتے نہیں سمجھے وہ بشر سمجھے ہیں

فضل حسین صابر