تیری تصویر کو تسکین جگر سمجھے ہیں
تیرے دیدار کو ہم ذوق نظر سمجھے ہیں
قہر کی آنکھوں سے تم نے ہمیں جب بھی دیکھا
ہم اسے عین محبت کی نظر سمجھے ہیں
ہے یہی ان کا سمجھنا تو خدا حافظ ہے
طالب خیر کو وہ بانئ شر سمجھے ہیں
ان کی مانند کوئی صاحب ادراک کہاں
جو فرشتے نہیں سمجھے وہ بشر سمجھے ہیں
اپنی آنکھوں میں جگہ دیتے ہیں مجھ کو صابرؔ
میرے احباب مجھے کحل بصر سمجھے ہیں
غزل
تیری تصویر کو تسکین جگر سمجھے ہیں
فضل حسین صابر