EN हिंदी
فرخ زہرا گیلانی شیاری | شیح شیری

فرخ زہرا گیلانی شیر

5 شیر

ابھی تلک ہے صدا پانیوں پہ ٹھہری ہوئی
اگرچہ ڈوب چکا ہے پکارنے والا

فرخ زہرا گیلانی




دیار فکر و ہنر کو نکھارنے والا
کہاں گیا مری دنیا سنوارنے والا

فرخ زہرا گیلانی




ہر شخص کو فریب نظر نے کیا شکار
ہر شخص گم ہے گنبد جاں کے حصار میں

فرخ زہرا گیلانی




مرے جذبے مری شہادت ہیں
بہتے آنسو شہید کرتی ہوں

فرخ زہرا گیلانی




تم تو خود صحرا کی صورت بکھرے بکھرے لگتے ہو
فرخؔ سے فرخؔ کو سوچو کیسے تم ملواؤ گے

فرخ زہرا گیلانی