اپنے ہی فن کی آگ میں جلتے رہے شمیمؔ
ہونٹوں پہ سب کے حوصلہ افزائی رہ گئی
فاروق شمیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دھوپ چھوتی ہے بدن کو جب شمیمؔ
برف کے سورج پگھل جاتے ہیں کیوں
فاروق شمیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہیں راکھ راکھ مگر آج تک نہیں بکھرے
کہو ہوا سے ہماری مثال لے آئے
فاروق شمیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حصار ذات سے کٹ کر تو جی نہیں سکتے
بھنور کی زد سے یوں محفوظ اپنی ناؤ نہ رکھ
فاروق شمیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جھوٹ سچ میں کوئی پہچان کرے بھی کیسے
جو حقیقت کا ہی معیار فسانہ ٹھہرا
فاروق شمیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وقت اک موج ہے آتا ہے گزر جاتا ہے
ڈوب جاتے ہیں جو لمحات ابھرتے کب ہیں
فاروق شمیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |