EN हिंदी
فائز دہلوی شیاری | شیح شیری

فائز دہلوی شیر

12 شیر

گڑ سیں میٹھا ہے بوسہ تجھ لب کا
اس جلیبی میں قند و شکر ہے

فائز دہلوی




گڑ سے میٹھا ہے بوسہ تجھ لب کا
اس جلیبی میں قند و شکر ہے

فائز دہلوی




حسن بے ساختہ بھاتا ہے مجھے
سرمہ انکھیاں میں لگایا نہ کرو

فائز دہلوی




جب سجیلے خرام کرتے ہیں
ہر طرف قتل عام کرتے ہیں

فائز دہلوی




خاک سیتی سجن اٹھا کے کیا
عشق تیرے نے سر بلند مجھے

فائز دہلوی




خوب رو آشنا ہیں فائزؔ کے
مل سبھی رام رام کرتے ہیں

فائز دہلوی




میں گرفتار ہوں ترے مکھ پر
جگ میں نئی اور کچھ پسند مجھے

فائز دہلوی




منہ باندھ کر کلی سا نہ رہ میرے پاس تو
خنداں ہو کر کے گل کی صفت ٹک سخن میں آ

فائز دہلوی




مجھ کو اوروں سے کچھ نہیں ہے کام
تجھ سے ہر دم امیدواری ہے

فائز دہلوی