EN हिंदी
فائز دہلوی شیاری | شیح شیری

فائز دہلوی شیر

12 شیر

تیرے ملاپ بن نہیں فائزؔ کے دل کو چین
جیوں روح ہو بسا ہے تو اس کے بدن میں آ

فائز دہلوی




تجھ بدن پر جو لال ساری ہے
عقل اس نے مری بساری ہے

فائز دہلوی




وہ تماشا و کھیل ہولی کا
سب کے تن رخت کیسری ہے یاد

فائز دہلوی