اپنے سارے راستے اندر کی جانب موڑ کر
منزلوں کا اک نشاں باہر بنانا چاہئے
بشریٰ اعجاز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جب راکھ سے اٹھے گا کبھی عشق کا شعلہ
پھر پائے گی یہ خاک شفا اور طرح کی
بشریٰ اعجاز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مرے نکتہ داں ترا فہم اپنی مثال ہے
میں ہوں ایک سادہ سوال کوئی جواب دے
بشریٰ اعجاز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری اپنی اور اس کی آرزو میں فرق یہ تھا
مجھے بس وہ اسے سارا زمانہ چاہئے تھا
بشریٰ اعجاز
ٹیگز:
| ارزو |
| 2 لائنیں شیری |
شب بھی ہے وہی ہم بھی وہی تم بھی وہی ہو
ہے اب کے مگر اپنی سزا اور طرح کی
بشریٰ اعجاز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |