EN हिंदी
افضل پرویز شیاری | شیح شیری

افضل پرویز شیر

10 شیر

الکھ جمائے دھونی رمائے دھیان لگائے رہتے ہیں
پیار ہمارا مسلک ہے ہم پریم گرو کے چیلے ہیں

افضل پرویز




اپنا گھر شہر خموشاں سا ہے
کون آئے گا یہاں شام ڈھلے

افضل پرویز




اپنا گھر شہر خموشاں سا ہے
کون آئے گا یہاں شام ڈھلے

افضل پرویز




بازی گاہ دار و رسن میں میکدۂ فکر و فن میں
ہم رندوں سے رونق ہے ہم درویشوں سے میلے ہیں

افضل پرویز




در و دیوار بھی ہوتے ہیں جاسوس
کوئی سنتا نہ ہو آہستہ بولو

افضل پرویز




ہر مسافر ترے کوچے کو چلا
اس طرف چھاؤں گھنی ہو جیسے

افضل پرویز




حسن کی دولت اس کی ہے اور وصل کی عشرت بھی اس کی
جس نے پل پل ہجر میں کاٹا جور سہے دکھ جھیلے ہیں

افضل پرویز




کار زار عشق و سر مستی میں نصرت یاب ہوں
وہ جنونی دار تک جانے کو جو بیتاب ہوں

افضل پرویز




میں تو اپنی جان پہ کھیل کے پیار کی بازی جیت گیا
قاتل ہار گئے جو اب تک خون کے چھینٹے دھوتے ہیں

افضل پرویز