EN हिंदी
ابرار کرتپوری شیاری | شیح شیری

ابرار کرتپوری شیر

4 شیر

غم سے نسبت ہے جنہیں ضبط الم کرتے ہیں
اشک کو زینت داماں نہیں ہونے دیتے

ابرار کرتپوری




ہر اک انسان کے اعمال بھی یکساں نہیں ہوتے
کوئی گھر توڑ دیتا ہے کوئی تعمیر کرتا ہے

ابرار کرتپوری




کہیں بھی راہنما اب نظر نہیں آتا
میں کیا بتاؤں کہ ہوں کون سی جہات میں گم

ابرار کرتپوری




وسوسے دل میں نہ رکھ خوف رسن لے کے نہ چل
عزم منزل ہے تو ہمراہ تھکن لے کے نہ چل

ابرار کرتپوری