EN हिंदी
وسعت شیاری | شیح شیری

وسعت

24 شیر

فصل گل آتے ہی وحشت ہو گئی
پھر وہی اپنی طبیعت ہو گئی

لالہ مادھو رام جوہر




کچھ بے ٹھکانہ کرتی رہیں ہجرتیں مدام
کچھ میری وحشتوں نے مجھے در بدر کیا

صابر ظفر




جاگتا ہوں میں ایک اکیلا دنیا سوتی ہے
کتنی وحشت ہجر کی لمبی رات میں ہوتی ہے

شہریار