ایسی قسمت کہاں کہ جام آتا
بوئے مے بھی ادھر نہیں آئی
That I would get a goblet it was'nt my fate
now even the whiff of wine does'nt permeate
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| قسط |
| 4 لائنیں شیاری |
قسمت تو دیکھ ٹوٹی ہے جا کر کہاں کمند
کچھ دور اپنے ہاتھ سے جب بام رہ گیا
قائم چاندپوری
ٹوٹ پڑتی تھیں گھٹائیں جن کی آنکھیں دیکھ کر
وہ بھری برسات میں ترسے ہیں پانی کے لیے
سجاد باقر رضوی
میں جاں بلب ہوں اے تقدیر تیرے ہاتھوں سے
کہ تیرے آگے مری کچھ نہ چل سکی تدبیر
شیخ ظہور الدین حاتم
ٹیگز:
| قسط |
| 2 لائنیں شیری |
بد قسمتی کو یہ بھی گوارا نہ ہو سکا
ہم جس پہ مر مٹے وہ ہمارا نہ ہو سکا
شکیب جلالی
ٹیگز:
| قسط |
| 2 لائنیں شیری |