ہوا کے اپنے علاقے ہوس کے اپنے مقام
یہ کب کسی کو ظفر یاب دیکھ سکتے ہیں
اسعد بدایونی
نہیں ہے میرے مقدر میں روشنی نہ سہی
یہ کھڑکی کھولو ذرا صبح کی ہوا ہی لگے
بشیر بدر
خوشبو کو پھیلنے کا بہت شوق ہے مگر
ممکن نہیں ہواؤں سے رشتہ کئے بغیر
tho fragrance is very fond, to spread around, increase
this is nigh impossible, till it befriends the breeze
بسمل سعیدی
شجر سے بچھڑا ہوا برگ خشک ہوں فیصلؔ
ہوا نے اپنے گھرانے میں رکھ لیا ہے مجھے
فیصل عجمی
ہوا کے دوش پہ اڑتی ہوئی خبر تو سنو
ہوا کی بات بہت دور جانے والی ہے
حسن اختر جلیل
اندیشہ ہے کہ دے نہ ادھر کی ادھر لگا
مجھ کو تو ناپسند وطیرے صبا کے ہیں
اسماعیلؔ میرٹھی
ان چراغوں میں تیل ہی کم تھا
کیوں گلہ پھر ہمیں ہوا سے رہے
جاوید اختر