اب جو اک حسرت جوانی ہے
عمر رفتہ کی یہ نشانی ہے
میر تقی میر
میں تو منیرؔ آئینے میں خود کو تک کر حیران ہوا
یہ چہرہ کچھ اور طرح تھا پہلے کسی زمانے میں
منیر نیازی
وقت پیری شباب کی باتیں
ایسی ہیں جیسے خواب کی باتیں
in old age talk of youth now seems
to be just like the stuff of dreams
شیخ ابراہیم ذوقؔ
تلاطم آرزو میں ہے نہ طوفاں جستجو میں ہے
جوانی کا گزر جانا ہے دریا کا اتر جانا
تلوک چند محروم