یہ بے کنار بدن کون پار کر پایا
بہے چلے گئے سب لوگ اس روانی میں
فرحت احساس
ٹیگز:
| بدان |
| 2 لائنیں شیری |
کون بدن سے آگے دیکھے عورت کو
سب کی آنکھیں گروی ہیں اس نگری میں
حمیدہ شاہین
بدن پہ پیرہن خاک کے سوا کیا ہے
مرے الاؤ میں اب راکھ کے سوا کیا ہے
حمایت علی شاعرؔ
ٹیگز:
| بدان |
| 2 لائنیں شیری |
بدن کے دونوں کناروں سے جل رہا ہوں میں
کہ چھو رہا ہوں تجھے اور پگھل رہا ہوں میں
عرفانؔ صدیقی
ٹیگز:
| بدان |
| 2 لائنیں شیری |
مگر گرفت میں آتا نہیں بدن اس کا
خیال ڈھونڈھتا رہتا ہے استعارہ کوئی
عرفانؔ صدیقی
ٹیگز:
| بدان |
| 2 لائنیں شیری |
میں تیری منزل جاں تک پہنچ تو سکتا ہوں
مگر یہ راہ بدن کی طرف سے آتی ہے
عرفانؔ صدیقی
ٹیگز:
| بدان |
| 2 لائنیں شیری |
روح کو روح سے ملنے نہیں دیتا ہے بدن
خیر یہ بیچ کی دیوار گرا چاہتی ہے
عرفانؔ صدیقی
ٹیگز:
| بدان |
| 2 لائنیں شیری |