EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دل سے خیال دوست بھلایا نہ جائے گا
سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا

الطاف حسین حالی




فراغت سے دنیا میں ہر دم نہ بیٹھو
اگر چاہتے ہو فراغت زیادہ

الطاف حسین حالی




فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننا
مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ

الطاف حسین حالی




گل و گلچیں کا گلہ بلبل خوش لہجہ نہ کر
تو گرفتار ہوئی اپنی صدا کے باعث

الطاف حسین حالی




حالیؔ سخن میں شیفتہؔ سے مستفید ہے
غالبؔ کا معتقد ہے مقلد ہے میرؔ کا

الطاف حسین حالی




ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
اب ٹھہرتی ہے دیکھیے جا کر نظر کہاں

الطاف حسین حالی




ہم جس پہ مر رہے ہیں وہ ہے بات ہی کچھ اور
عالم میں تجھ سے لاکھ سہی تو مگر کہاں

الطاف حسین حالی