شاعر بنے ندیم بنے قصہ خواں بنے
پائی نہ ان کے دل میں مگر جا کسی طرح
سید یوسف علی خاں ناظم
شاعر بنے ندیم بنے قصہ خواں بنے
پائی نہ ان کے دل میں مگر جا کسی طرح
سید یوسف علی خاں ناظم
شبستاں میں رہو باغوں میں کھیلو مجھ سے کیوں پوچھو
کہ راتیں کس طرح کٹتی ہیں دن کیسے گزرتے ہیں
سید یوسف علی خاں ناظم
اس بت کا کوچہ مسجد جامع نہیں ہے شیخ
اٹھئے اور اپنا یاں سے مصلیٰ اٹھائیے
سید یوسف علی خاں ناظم
اس بت کا کوچہ مسجد جامع نہیں ہے شیخ
اٹھئے اور اپنا یاں سے مصلیٰ اٹھائیے
سید یوسف علی خاں ناظم
واعظ و شیخ سبھی خوب ہیں کیا بتلاؤں
میں نے میخانے سے کس کس کو نکلتے دیکھا
سید یوسف علی خاں ناظم
وہی معبود ہے ناظمؔ جو ہے محبوب اپنا
کام کچھ ہم کو نہ مسجد سے نہ بت خانے سے
سید یوسف علی خاں ناظم