EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

پرسش کو اگر ہونٹ تمہارے نہیں ہلتے
کیا قتل کو بھی ہاتھ تمہارا نہیں اٹھتا

سید یوسف علی خاں ناظم




رونے نے مرے سیکڑوں گھر ڈھا دیے لیکن
کیا راہ ترے کوچے کی ہموار نکالی

سید یوسف علی خاں ناظم




رونے نے مرے سیکڑوں گھر ڈھا دیے لیکن
کیا راہ ترے کوچے کی ہموار نکالی

سید یوسف علی خاں ناظم




روزہ رکھتا ہوں صبوحی پی کے ہنگام سحر
شام کو مسجد میں ہوتا ہوں جماعت کا شریک

سید یوسف علی خاں ناظم




ساحل پر آ کے لگتی ہے ٹکر سفینے کو
ہجراں سے وصل میں ہے سوا دل کی احتیاط

سید یوسف علی خاں ناظم




ساحل پر آ کے لگتی ہے ٹکر سفینے کو
ہجراں سے وصل میں ہے سوا دل کی احتیاط

سید یوسف علی خاں ناظم




سنبھال واعظ زبان اپنی خدا سے ڈرا اک ذرا حیا کر
بتوں کی غیبت خدا کے گھر میں خدا خدا کر خدا خدا کر

سید یوسف علی خاں ناظم