EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہے رشتہ ایک پھر یہ کشاکش نہ چاہئے
اچھا نہیں ہے سبحہ کا زنار سے بگاڑ

سید یوسف علی خاں ناظم




حق یہ ہے کہ کعبے کی بنا بھی نہ پڑی تھی
ہیں جب سے در بت کدہ پر خاک نشیں ہم

سید یوسف علی خاں ناظم




عید ہے ہم نے بھی جانا کہ نہ ہوتی گر عید
مے فروش آج در مے کدہ کیوں وا کرتا

سید یوسف علی خاں ناظم




عید ہے ہم نے بھی جانا کہ نہ ہوتی گر عید
مے فروش آج در مے کدہ کیوں وا کرتا

سید یوسف علی خاں ناظم




عید کے دن جائیے کیوں عید گاہ
جب کہ در مے کدہ وا ہو گیا

سید یوسف علی خاں ناظم




جاتی نہیں ہے سعی رہ عاشقی میں پیش
جو تھک کے رہ گیا وہی ثابت قدم ہوا

سید یوسف علی خاں ناظم




جاتی نہیں ہے سعی رہ عاشقی میں پیش
جو تھک کے رہ گیا وہی ثابت قدم ہوا

سید یوسف علی خاں ناظم