حاکم عشق نے جب عقل کی تقصیر سنی
ہو غضب حکم دیا دیس نکالا کرنے
سراج اورنگ آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہماری بات محبت سیں تم جو گوش کرو
تو اپنی پریم کہانی تمہیں سناؤں گا
سراج اورنگ آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حق میں عشاق کے قیامت ہے
کیا کرم کیا عتاب کیا دشنام
سراج اورنگ آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہجر کی راتوں میں لازم ہے بیان زلف یار
نیند تو جاتی رہی ہے قصہ خوانی کیجئے
سراج اورنگ آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہرن سب ہیں براتی اور دوانہ بن کا دولہا ہے
پہر خلعت کوں عریانی کی پھرتا ہے بنا چھیلا
سراج اورنگ آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس ادب گاہ کوں توں مسجد جامع مت بوجھ
شیخ بے باک نہ جا گوشۂ مے خانے میں
سراج اورنگ آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عشق اور عقل میں ہوئی ہے شرط
جیت اور ہار کا تماشا ہے
سراج اورنگ آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |