EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مجھ کو تو خیر خانہ بدوشی ہی راس تھی
تیرے لیے مکان بنانا پڑا مجھے

سدرہ سحر عمران




اہل ہمت کو بلاؤں پہ ہنسی آتی ہے
ننگ ہستی ہے مصیبت میں پریشاں ہونا

سکندر علی وجد




بہار آئے تو خود ہی لالہ و نرگس بتا دیں گے
خزاں کے دور میں دل کش گلستانوں پہ کیا گزری

سکندر علی وجد




بہار آئے تو خود ہی لالہ و نرگس بتا دیں گے
خزاں کے دور میں دل کش گلستانوں پہ کیا گزری

سکندر علی وجد




دیر سے آ رہی ہے یاد تری
کیا تجھے یاد آ رہا ہوں میں

سکندر علی وجد




دل کی بستی عجیب بستی ہے
یہ اجڑنے کے بعد بستی ہے

سکندر علی وجد




دل کی بستی عجیب بستی ہے
یہ اجڑنے کے بعد بستی ہے

سکندر علی وجد