تسخیر چمن پر نازاں ہیں تزئین چمن تو کر نہ سکے
تصنیف فسانہ کرتے ہیں کیوں آپ مجھے بہلانے کو
شبلی نعمانی
یہ نظم آئیں یہ طرز بندش سخنوری ہے فسوں گری ہے
کہ ریختہ میں بھی تیرے شبلیؔ مزہ ہے طرز علی حزیںؔ کا
شبلی نعمانی
یہ نظم آئیں یہ طرز بندش سخنوری ہے فسوں گری ہے
کہ ریختہ میں بھی تیرے شبلیؔ مزہ ہے طرز علی حزیںؔ کا
شبلی نعمانی
بچپن میں شوق سے جو گھروندے بنائے تھے
اک ہوک سی اٹھی انہیں مسمار دیکھ کر
شفا کجگاؤنوی
دیکھو نہ ذات پات نہ نام و نسب شفاؔ
پر دوست جب بناؤ تو کردار دیکھ کر
شفا کجگاؤنوی
دیکھو نہ ذات پات نہ نام و نسب شفاؔ
پر دوست جب بناؤ تو کردار دیکھ کر
شفا کجگاؤنوی
غیر سے کیا گلہ کرے کوئی
جب کہ اپنے ہی بے وفا ہو جائیں
شفا کجگاؤنوی