جب تک کہ گریبان میں یک تار رہے گا
تب تک مری گردن کے اوپر بار رہے گا
شیخ ظہور الدین حاتم
جواب نامہ یا دیتا نہیں یا قید کرتا ہے
جو بھیجا ہم نے قاصد پھر نہ پائی کچھ خبر اس کی
شیخ ظہور الدین حاتم
جواب نامہ یا دیتا نہیں یا قید کرتا ہے
جو بھیجا ہم نے قاصد پھر نہ پائی کچھ خبر اس کی
شیخ ظہور الدین حاتم
جی اٹھوں پھر کر اگر تو ایک بوسہ دے مجھے
چوسنا لب کا ترے ہے مجھ کو جوں آب حیات
شیخ ظہور الدین حاتم
جی اٹھوں پھر کر اگر تو ایک بوسہ دے مجھے
چوسنا لب کا ترے ہے مجھ کو جوں آب حیات
شیخ ظہور الدین حاتم
جس کے منہ کی اتر گئی لوئی
غم نہیں اس کو کچھ کہو کوئی
شیخ ظہور الدین حاتم
جس نے پایا اسے سو ہے خاموش
جس نے پایا نہیں سو بکتا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم