EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کبھو پہنچی نہ اس کے دل تلک رہ ہی میں تھک بیٹھی
بجا اس آہ بے تاثیر پر تاثیر ہنستی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




کبھو پہنچی نہ اس کے دل تلک رہ ہی میں تھک بیٹھی
بجا اس آہ بے تاثیر پر تاثیر ہنستی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




کبھو تو رو تو اس کو خاک اوپر جا کے اے لیلیٰ
کہ بن پانی جنگل میں روح مجنوں کی بھٹکتی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




کہاں ہے دل جو کہوں ہووے آ کے دیوانہ
کہ اس کی زلف کی خالی ہے اس گھڑی زنجیر

شیخ ظہور الدین حاتم




کہاں ہے دل جو کہوں ہووے آ کے دیوانہ
کہ اس کی زلف کی خالی ہے اس گھڑی زنجیر

شیخ ظہور الدین حاتم




کہیں ہم بحر بے پایان غم کی ماہیت کس سے
نہ لہروں سے کوئی واقف نہ کوئی تھاہ جانے ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




کہو تو کس طرح آوے وہاں نیند
جہاں خورشید رو ہو آ کے ہم خواب

شیخ ظہور الدین حاتم