جس نے پایا اسے سو ہے خاموش
جس نے پایا نہیں سو بکتا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
جس طرف کو میں گیا روتا ہوا
تا فلک روئے زمیں دریا ہوا
شیخ ظہور الدین حاتم
جو ازل میں قلم چلی سو چلی
بد ہوا یا نکو ہوا سو ہوا
شیخ ظہور الدین حاتم
جو ازل میں قلم چلی سو چلی
بد ہوا یا نکو ہوا سو ہوا
شیخ ظہور الدین حاتم
جو جی میں آوے تو ٹک جھانک اپنے دل کی طرف
کہ اس طرف کو ادھر سے بھی راہ نکلے ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
جنوں ہے فوج فوج اور اس طرف حاتمؔ اکیلا ہے
نہیں کوئی تجھ بغیر اب اے مرے اللہ کیا کیجے
شیخ ظہور الدین حاتم
جنوں ہے فوج فوج اور اس طرف حاتمؔ اکیلا ہے
نہیں کوئی تجھ بغیر اب اے مرے اللہ کیا کیجے
شیخ ظہور الدین حاتم