EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اس قدر بسکہ روز ملنے سے
خاطروں میں غبار آوے ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




اس قدر بسکہ روز ملنے سے
خاطروں میں غبار آوے ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




اس قدر کی صرف تسخیر پری رویاں میں عمر
رفتہ رفتہ نام میرا اب پری خواں ہو گیا

شیخ ظہور الدین حاتم




اس زمانے میں نہ ہو کیوں کر ہمارا دل اداس
دیکھ کر احوال عالم اڑتے جاتے ہیں حواس

شیخ ظہور الدین حاتم




عشق ہے دار الشفا اور درد ہے اس کا طبیب
جو نہیں اس مرض کا طالب سدا رنجور ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




عشق کی راہ میں میں مست کی طرح
کچھ نہیں دیکھتا بلند اور پست

شیخ ظہور الدین حاتم




عشق کی راہ میں میں مست کی طرح
کچھ نہیں دیکھتا بلند اور پست

شیخ ظہور الدین حاتم