EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جامہ عریانی کا قامت پر مری آیا ہے راست
اب مجھے نام لباس عاریت سے ننگ ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




جانے نہ پائے اس کو جہاں ہو تہاں سے لاؤ
گھر میں نہ ہو تو کوچہ و بازار دیکھنا

شیخ ظہور الدین حاتم




جب ہوئے حاتمؔ ہم اس سے آشنا
دوست بھی دشمن ہمارے ہو گئے

شیخ ظہور الدین حاتم




جب ہوئے حاتمؔ ہم اس سے آشنا
دوست بھی دشمن ہمارے ہو گئے

شیخ ظہور الدین حاتم




جب پکارے ہے وہ ابے او ہوت
عاشق اپنا خطاب جانے ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




جب سے تیری نظر پڑی ہے جھلک
تب سے لگتی نہیں پلک سے پلک

شیخ ظہور الدین حاتم




جب سے تیری نظر پڑی ہے جھلک
تب سے لگتی نہیں پلک سے پلک

شیخ ظہور الدین حاتم